Friday, November 22, 2024

حکومت چاہے کسی کی بھی بنے ہمیں اپنے وجود کی جنگ خود لڑنی ہوگی!

از۔ذوالقرنین احمد

آج مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024 کے نتائج ظاہر ہونے والے ہے ایک طرف مہا وکاس آگھاڑی ہے تو دوسری طرف مہایوتی ہے دونوں ہی پارٹیوں نے جس انداز میں اپنے معاونین کو ساتھ لیا ہے ایسا سمجھ لو کے دونوں میں ایک جیسے ہی پارٹیاں ہے مہا وکاس آگھاڑی میں کانگرس، ادھو سینا، شرد پوار ہے تو مہا یوتی میں بی جے پی، شندے سینا ، اجیت پوار، ہے، مسلمانوں نے اس بار کافی سنجیدگی کے ساتھ ووٹ دیا ہے اور سمجھداری کا مظاہرہ بھی کیا ہے مسلمانوں کے ووٹ فیصد بڑھنے کی وجہ سے مہاراشٹر بھر میں ووٹنگ فیصد بڑھا ہے مسلمانوں نے یکطرفہ سیکولر امیدواروں کو ووٹ کیا ہے۔ یہاں تک کہ مسلمان امیدوار کے بجائے مہا وکاس آگھاڑی کے امیدوار کو ووٹ دینے پر ترجیح دی ہے۔ 

مقابلہ کافی سخت ہے اور ہر حلقۂ میں ایسے آزاد امیدوار اور کچھ چھوٹی پارٹیوں سے امیدوار کھڑے کیے گئے تھے جن کا مقصد ووٹوں کو تقسیم کرنا تھا اور اس کا فائدہ تو نہیں لیکن نقصان سیکولر پارٹیوں کو ضرور ہونے والا ہے، جو اب چند گھنٹوں میں ہمارے سامنے ظاہر ہوجائے گا۔ مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں اور اپنے فرائض پر استقامت کے ساتھ قائم رہے، اعلیٰ مقاصد کو سامنے رکھتے ہوئے زندگی گزاریں۔ یاد رہے کہ کسی پارٹی کی جیت یا کسی امیدوار کی جیت ہمارے لیے کوئی خاص معنی نہیں رکھتی ہے ہم نے دیکھا کہ جب ذاتی مفادات کی بات آتی ہے یا پھر ای ڈی اور سی بی آئی کی جانچ سے بچنے کیلئے یا پھر پیسوں اور عہدوں کی خاطر کس طرح سے یہ سیکولر امیدوار دم دباکر بھاگ جاتے ہیں اور اپنے سے طاقتور کی گود میں جاکر بیٹھ جاتے ہیں۔ ملک میں مسلمانوں کے مسائل وقف ترمیمی بل ، این آر سی، یونیفارم سیول کوڈ، اور شریعت کے خلاف جو قوانین سازی کرنے کی کوششیں فرقہ پرست صاحب اقتدار کر رہے ہیں اور ہم سمجھ رہے ہیں کہ فلاں پارٹی آگئی تو ایسا ہوگا ویسا ہوگا، مسلمانوں کے ساتھ ظلم و ستم بڑھ جائے گا تو بات رکھیے حق کے خلاف باطل ہمیشہ برسرپیکار رہا ہے اور باطل کے خلاف حق ہمیشہ غالب ہوکر رہا ہے یہ فطری چیز ہے زمین ظالموں کو قبول نہیں کرتی ہیں، ہمارے مسائل کوئی سیکولر پارٹیوں کے جیت جانے سے حل نہیں ہونے والے ہیں اور نا ہی ہمیں ان سے کچھ خاص امید رکھنی چاہیے، راحت اندوری نے کہا تھا 

نہ ہم سفر نہ کسی ہم نشیں سے نکلے گا

ہمارے پاؤں کا کانٹا ہمیں سے نکلے گا


تو یہ بات یاد رکھے ہمیں اپنے مذہب اور شریعت اور مستقبل میں آنے والی نسلوں کی فکر خود ہی کرنی ہوگی ہمیں اپنے مسائل کو حل کرنے کے لیے خود ہی کھڑا ہونا ہوگا،خدا کا دین کسی کا محتاج نہیں ہے اگر آج ہم اپنے مذہبی شعائر کی حفاظت کے لیے متحدہ طور پر کوئی پالیسی سامنے رکھ کر اس پر عمل درآمد نہیں کرتے تو یہ ہماری بد نصیبی ہوگی ورنہ اللہ تعالیٰ کسی اور قوم کو کھڑا کردے گا جو ہم سے بہتر ہوگی۔ ہمیں اپنے وجود کی جنگ خود ہی لڑنی ہوگی حکومت چاہے کسی کی بھی بن جائے ہمیں اپنے مقاصد سامنے رکھنے ہوگے مسلمانوں کے مسائل کو یکسوئی کے ساتھ حل کرنا ہوگا ہمیں اپنی نسلوں کو آنے والے چیلنجز کے لیے تیار کرنا ہوگا۔ ورنہ اگر یہ نسل موبائل میں ریلز بنانے اور لائک شیئر، ویڈیوگیمز، کے چکر میں ہی مصروف رہی تو پھر یہ آئیندہ آنے والے حالات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت سے محروم ہوجائے گی۔

آج اپنے مسائل کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے آج مسلمانوں کو معاشی طور پر مضبوط ہونے کی ضرورت ہے اپنے ایمان عقائد پر مضبوطی کے ساتھ قائم رہنے کی ضرورت ہے۔ زمینی سطح پر عملی زندگی اور جد وجہد کو اپنانا ہوگا۔ حالات کے مقابلے کے لیے ہر طرح سے خود کو اپنی نسلوں کو تیار کرنا ہوگا اور اس کے لیے کوئی الگ سے غیبی مدد نہیں آنے والی ہے اور ناہی فرشتے اترے گے کیونکہ اعمال ویسے نہیں ہے کہ فرشتے اور ابابیلوں کا لشکر آجائیں۔ اس لیے ہمیں اپنے حصہ کا کام کرنا ہوگا آپ چاہے جس فیلڈ میں کام کر رہے ہو اس میں قابل بنیے اس میں نمایاں خدمات انجام دیجیے حلال اور پاکیزہ رزق کمانے کے لیے اپنے بچوں کو ہنر سکھائے اپنے بچے بچیوں کو میڈیکل فیلڈ کی بیسک اور اعلیٰ تعلیم دیجیے، نئی ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت، ایڈیٹنگ سوفٹ ویئر ڈیزائیننگ ویب ڈیزائنینگ، کوڈنگ، وغیرہ جیسے کورسز پریکٹیکلی سکھائے، نرسنگ کے کورسز سکھائے یہ معمولی کورسز آگے چل کر کافی کرآمد ثابت ہوگے اور اس کی ضرورت محسوس ہوگی۔ یاد رکھیے وہی قوم زندہ رہتی ہے جو منصوبوں میں رنگ بھرنے کا ہنر جانتی ہے ورنہ پرکھوں کی حکمرانی جائیدادیں قصہ اور کہانیاں بن جاتی ہے۔  اس ملک کی تقدیر کے بنیادی فیصلے مسلمانوں کے بغیر ادھورے ہیں۔ اس لیے اپنا حصہ لگانا ضروری ہے سسٹم میں داخل ہونے کی ضرورت ہے جب تک قوت اور طاقت پیسہ اقتدار حاصل نہیں ہوگا ہم کسی بھی جگہ پر مستحکم نہیں ہو سکتے ہیں ہمارا ایمان اللہ پر ہے سب کچھ اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے لیکن یہ دنیا دارالاسباب ہے یہاں جو محنت کریں گا وہ ہی زندہ رہے گا۔ مسلمانوں کو کسی کی حکومت بننے اور گرنے سے کوئی خاص فرق نہیں پڑنا چاہیے ہمیں اپنے مقاصد طے کرنےہوگے اور اپنی ذمے داریوں کو بخوبی سرانجام دینا ہوگا یہی سے تبدیلی کی راہیں ہموار ہوگی۔ 

23/11/2024

Wednesday, November 6, 2024

شفیق شیخ یوسف قریشی نیشنل ٹیچر ایوارڈ سے سرفراز غالب اکیڈمی دہلی میں نیشنل تعلیمی کانفرنس میں دیا گیا ایوارڈ

چکھلی ضلع بلڈانہ 4 نومبر 
ذوالقرنین احمد 
ڈاکٹر ذاکر حسین اردو اسکول چکھلی کے استاذ جناب شیخ شفیق شیخ یوسف سر کو تعلیمی میدان میں نمایاں خدمات انجام دینے پر قومی اردو شکشک کرمچاری سنگھ بھارت کی جانب سے نیشنل ٹیچر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ قومی اردو شکشک کرمچاری سنگھ بھارت ہر سال ملک بھر سے تعلیمی اور ادبی میدان میں نمایاں خدمات انجام دینے والے اساتذہ و اردو ادب کی ترقی کے لیے سرگرداں رہنے والے قابل افراد کو ایوارڈ سے نوازتی آرہی ہے، موصوف ایک قابل استاذ ہے جو مختلف سرگرمیوں میں حصہ لیتے رہتے ہیں، ان کی کاوشوں کو دیکھتے ہوئے انھیں نیشنل ٹیچر ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا تھا یہ ایوارڈ غالب اکیڈمی دہلی میں 3 نومبر کو قومی شکشک کرمچاری سنگھ بھارت کی جانب سے منعقد نیشنل تعلیمی کانفرنس و تقسیم ایوارڈ تقریب کے موقع پر دیا گیا۔ اس موقع پر عزیز و اقارب دوست و احباب نے مبارکباد پیش کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ یہ ایوارڈ نیشنل صدر محترم چودھری واصل علی گجر کے ہاتھوں عطاء کیا گیا ۔اس موقع پر قومی نائب صدر سید مہتاب ،مہاراشٹر کے صدر عابد خان صاحب اور جنرل سیکرٹری زین العابدین محمد اسحٰق اور شہ نشین پر تقریباً چار ریاستوں کے ذمہ دار موجود تھے ۔یہ ایوارڈ غالب اکیڈمی دہلی میں منعقد کیا گیا تھا جس میں ملک بھر سے سینکڑوں اساتذہ کرام اور مہمانان موجود تھے۔اس موقع پر والدین، اسکول کے اساتذہ و شہریان کی طرف سے مبارکبادیں پیش کی جارہی ہے۔ 

Sunday, November 3, 2024

عطا محمد بخشی نیشنل ٹیچر ایوارڈ سے سرفراز غالب اکیڈمی دہلی میں منعقد ہوئی نیشنل تعلیمی کانفرنس و تقسیم ایوارڈ تقریب

دہلی 4 نومبر

ذوالقرنین احمد 

عطاء محمد بخشی سر کو ان کی تعلیمی ،ادبی و فلاحی خدمات کے اعتراف میں قومی شکشک کرمچاری مھاسنگھ ،بھارت کی جانب سے ،نیشنل اردو ٹیچر ایوارڈ ،سے سرفراز کیا گیا۔ قومی اردو شکشک کرمچاری سنگھ بھارت کے زیر اہتمام ہر سال اردو زبان کی ترقی و ترویج اور مختلف میدانوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والے افراد کو مختلف ایوارڈ سے نوازا جاتا ہے اس سال بھی مختلف مقامات سے قابل اساتذہ اکرام کو ایوارڈ سے نوازا گیا ،عطا محمد بخشی صاحب نے اپنی 25 سال تک اردو اسکول میں سینگل ٹیچر رہے کر اردو زبان کے ساتھ ساتھ تعلیمی میدان میں خدمات انجام دی ہے اور اسی کے ساتھ جس دیہات گاؤں میں بھی تدریسی خدمات انجام دی ہے وہاں دیینی تعلیم پر بھی توجہ دی ہے جمعہ کے خطبات ہو یا شادی وغیرہ کی تقاریب ہو اپنے واعظ و نصیحت سے اصلاح معاشرہ کی خدمات بھی انجام دیتے آرہے ہیں اس بنیاد پر مہاراشٹر کے جالنہ ضلع سے جناب عطا محمد بخشی صاحب کو غالب اکیڈمی دہلی میں منعقد ہوئی نیشنل تعلیمی کانفرنس و تقسیم ایوارڈ تقریب میں نیشنل ٹیچر ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا، اس موقع پر عزیز و اقارب دوست و احباب نے مبارکباد پیش کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ یہ ایوارڈ نیشنل صدر محترم چودھری واصل علی گجر کے ہاتھوں عطاء کیا گیا ۔اس موقع پر قومی نائب صدر سید مہتاب ،مہاراشٹر کے صدر عابد خان صاحب اور جنرل سیکرٹری زین العابدین محمد اسحٰق اور شہ نشین پر تقریباً چار ریاستوں کے ذمہ دار موجود تھے ۔یہ ایوارڈ غالب اکیڈمی دہلی میں منعقد کیا گیا تھا جس میں ملک بھر سے سینکڑوں اساتذہ کرام اور مہمانان موجود تھے۔

4/11/2024

Monday, October 21, 2024

شفیق شیخ یوسف قریشی نیشنل ٹیچر ایوارڈ کے لیے منتخب

چکھلی ضلع بلڈانہ 21 اکتوبر 

ذوالقرنین احمد 

قومی اردو شکشک کرمچاری سنگھ بھارت ہر سال ملک بھر سے تعلیمی اور ادبی میدان میں نمایاں خدمات انجام دینے والے اساتذہ و اردو ادب کی ترقی کے لیے سرگرداں رہنے والے قابل افراد کو ایوارڈ سے نوازتی آرہی ہے،  ڈاکٹر ذاکر حسین اردو اسکول چکھلی کے استاذ جناب شیخ شفیق شیخ یوسف سر کو تعلیمی میدان میں نمایاں خدمات انجام دینے پر قومی اردو شکشک کرمچاری سنگھ بھارت کی جانب سے بلڈانہ ضلع سے نیشنل ٹیچر ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا ہے موصوف ایک قابل استاذ ہے جو مختلف سرگرمیوں میں حصہ لیتے رہتے ہیں، ان کی کاوشوں کو دیکھتے ہوئے انھیں نیشنل ٹیچر ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا ہے اس موقع پر والدین، اسکول کے اساتذہ و شہریان کی طرف سے مبارکبادیں پیش کی جارہی ہے ایوارڈ کی تقریب 3 نومبر 2024 غالب اکیڈمی دہلی میں میں منعقد ہونے جارہی ہے۔ اس موقع پر جناب شفیق قریشی سر نے تنظیم کے ذمہ دار افراد قومی صدر اردو شکشک کرمچاری سنگھ محب اردو محترم جناب چودھری واصل علی گرجر ،قومی اردو شکشک کرمچاری سنگھ-مہاراشٹر شاخ کے ریاستی صدر جناب عابد خان حمید خان،محمد زین العابدین بن اسحاق  _ریاستی جنرل سیکریٹری مہاراشٹر _ قومی اردو  شکشک کرمچا ری سنگھ بھارت،ریاستی خاتون صدر سید کنیز فاطمہ کا شکریہ ادا کیا۔ 

عطا محمد بخشی نیشنل ٹیچر ایوارڈ کے لیے منتخب

جالنہ ضلع 21 اکتوبر 

ذوالقرنین احمد 

قومی اردو شکشک کرمچاری سنگھ بھارت کے زیر اہتمام ہر سال اردو زبان کی ترقی و ترویج اور مختلف میدانوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والے افراد کو مختلف ایوارڈ سے نوازا جاتا ہے اس سال بھی اس اہتمام ہونے جارہا ہے مہاراشٹر کے جالنہ ضلع سے جناب عطا محمد بخشی صاحب کو نیشنل ٹیچر ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ عطا محمد بخشی صاحب نے اپنی 25 سال تک اردو اسکول میں سینگل ٹیچر رہے کر اردو زبان کے ساتھ ساتھ تعلیمی میدان میں خدمات انجام دی ہے اور اسی کے ساتھ جس دیہات گاؤں میں بھی تدریسی خدمات انجام دی ہے وہاں دیینی تعلیم پر بھی توجہ دی ہے جمعہ کے خطبات ہو یا شادی وغیرہ کی تقاریب ہو اپنے واعظ و نصیحت سے اصلاح معاشرہ کی خدمات بھی انجام دیتے آرہے ہیں جن دیہاتوں میں اردو مدارس نہین تھے وہاں اردو مدارس کے قیام کے لیے بھی مسلسل جدوجہد کرتے آرہے ہیں۔ ان کے آبائی وطن ڈاکٹر ذاکر حسین اردو اسکول کی بنیاد رکھنے اور اس کے آفیشل ورک کو پورا کرنے میں جناب بخشی سر کا نام سرفہرست ہے۔ چکھلی میں عوام کا اردو کی محبت اور مشاعروں کے انعقاد کے چلن کا آغ ز بھی عطا محمد بخشی صاحب کی مرہون منت ہے۔ علمی و ادبی حلقوں میں عطا محمد بخشی صاحب کا نام سند کے دور پر لیا جاتا ہے ۔ حقیقت میں یہی وہ لوگ ہے جو اپنی قوم اپنی زبان اور مذہبی و تہذیبی اقدار کے تحفظ کے لیے سرگرداں رہتے ہیں یہی لوگ اردو ادب کی خدمات میں ایوارڈ کے حق دار ہے۔ اس سے قبل موصوف کو تعلیمی میدان میں نمایاں خدمات انجام دینے کی بنا پر جنتا دل کانگریس کی جانب سے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ اور اسی طرح چندر پور سے مولانا آزاد ایوارڈ سے بھی نوازا جاچکا ہے۔ آئیندہ دنوں جلد ہی قومی اردو شکشک کرنچاری سنگھ بھارت مہاراشٹر یونٹ کی جانب سے نیشنل ٹیچر ایوارڈ سے نوازا جائے گا، نیشنل ٹیچر ایوارڈ کے لیے منتخب ہونے پر عطا محمد بخشی صاحب کو تعلیمی ادبی حلقوں کی جانب سے مبارکبادیں پیش کی جارہی رہی ہے۔ الحمدللہ  قومی اردو شکشک کرمچاری سنگھ-بھارت کے زیر اہتمام *نیشنل اردو ٹیچر ایوارڈ* کے لیے منتخب کیے گئے تمام اساتذہ کرام کو عمیق قلب سے پیشگی مبارکباد پیش کرتا ہوں، جن کی دیانت داری، تدریسی خدمات میں بہترین کارکردگی اور اردو زبان کی ترقی و ترویج میں خدمات کو دیکھتے ہوئے انھیں منتخب کیا گیا اور ان کی قابلیت کو تسلیم کیا گیا۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اسی طرح خیر کے کام لیتا رہے، اور ملت کے حق میں ان کی کاوشوں کو ثمر آور بنائے۔ اس موقعہ پر جناب عطا محمد بخشی نے تنظیم کا شکریہ ادا کیا کہ ان کی تعلیمی ادبی خدمات کے پیش نظر انھیں منتخب کیا گیا۔ قومی صدر اردو شکشک کرمچاری سنگھ محب اردو محترم جناب چودھری واصل علی گرجر ،قومی اردو شکشک کرمچاری سنگھ-مہاراشٹر شاخ کے ریاستی صدر جناب عابد خان حمید خان،محمد زین العابدین بن اسحاق  _ریاستی جنرل سیکریٹری مہاراشٹر _ قومی اردو  شکشک کرمچا ری سنگھ بھارت۔ ریاستی خاتون صدر سید کنیز فاطمہ نے تمام منتخب اساتذہ کو مبارکباد پیش کی۔ 

Wednesday, October 2, 2024

ملک گیر مہم اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن کے تحت چکھلی میں کنوینشن ڈے کا انعقادخواتین سے ہی تہذیب پروان چڑھتی ہے ہماری قوم کا مستقبل ہمارے ہاتھوں میں ہے (عمارہ فردوس صاحبہ جالنہ )


چکھلی ضلع بلڈانہ 2 اکتوبر 
رپورٹ ۔ذوالقرنین احمد 

جماعت اسلامی ہند حلقۂ خواتین کی جانب سے ملک گیر مہم اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن تقریباً ایک مہینے سے جاری تھی جس کا اختتام 30 ستمبر کو ہوا اسی کے تحت حلقۂ خواتین جماعت اسلامی ہند چکھلی کے زیر اہتمام خواتین و طالبات کے لیے کنوینشن ڈے کا انعقاد عمر فاروق ؓ مدرسہ میں بعد نماز ظہر کیا گیا، گزشتہ دنوں اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن مہم کے تحت سورۂ نور پر کوئز کمپٹیشن لیا گیا تھا آج 2 اکتوبر کو کوئز کمپٹیشن کے انعامات بھی تقسیم کیے گئے، اسی کے ساتھ خطاب عام کا انعقاد بھی کیا گیا جس میں عمارہ فردوس صاحبہ نے معاشرہ کی تعمیر اور اخلاقی اقدار کے عنوان پر خواتین و طالبات سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا والدین کے مثال اس مالی کی طرح ہے جو زمین میں بیج بوتا ہے اسے پانی دیتا ہے جانوروں سے اسکی حفاظت کرتا ہے ہر طرح سے دیکھ بھال کرتا ہے پھر اسے پھول لگتے ہیں پھل لگتے ہیں والدین کو بھی اپنے بچوں کی پرورش ایک مالی طرح کرنا چاہیے بچپن سے ہی تعلیم و تربیت پر توجہ دینی چاہیے۔ موبائل فون کے غلط استعمال سے متعلق آگاہ کرتے ہویے کہا کہ ہمیں اپنے بچوں کی بارے میں پتہ نہیں ہے کہ وہ کس کے آلہ کار بن رہے ہیں ہر ہاتھ میں موبائل فونز ہے سوشل میڈیا کا غلط استعمال کیا جارہا ہے لیکن ہم اس سے بے خبر ہے کہ ہماری نسلیں کدھر جارہی ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اس بات کا دھیان رکھے کہ بچیں موبائل میں کیا کر رہے ہیں، آج بچے ڈپریشن کا شکار ہے۔ نکاح کے تعلق سے کہا کہ نکاح سے ایک کلچر پروان چڑھتا ہے ہر خاتون اپنے کلچر کو پروان چڑھاتی ہے ہمارے ہاتھوں میں قوم کا مستقبل ہے اگر انہیں صحیح تعلیم و تربیت سے نہیں سوارا گیا تو یہ بڑی تباہی کا سبب بن سکتا ہے۔ نیک بہو کی تلاش کیجیے، عورت کے ایمان اخلاق پر معاشرہ منحصر ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں نیکی کا حکم کرنے اور برائی سے روکنے کے لیے کہا ہے۔راشدہ باجی حلقۂ خواتین جماعت اسلامی چکھلی نے گیارہ اسکولوں اور پانچ کالجوں میں مہم کا تعارف پیش کیا مختلف مقامات کا دورہ کیا اس مہم کو کامیاب بنانے میں حلقۂ خواتین نے انتھک کوششیں کی۔ پروگرام کے آخر میں کوئز کمپٹیشن میں حصہ لینے والے مختلف اسکول اور کالجز کی طالبات کو انعامات سے نوازا گیا دعا کیا ساتھ جلسہ کا اختتام عمل میں آیا۔ 

Saturday, September 21, 2024

مہکر میں خواتین وطالبات کے لیے اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن کے تحت خطاب عام کا انعقاد

مہکر ضلع بلڈانہ 21   ستمبر

بذریعہ۔  ذوالقرنین احمد 

(مہکر ) حلقہ خواتین جماعت اسلامی ہند مہکر کی جانب سے 21 ستمبر بروز سنیچر کو بعد نماز ظہر ٹھیک ڈھائی بجے ایم کے فنکشن ہال میں خطاب عام منعقد ہوا- 

اجتماع کا آغاز محترمہ ملیحہ تقدیس باجی کے درس قرآن سے ہوا -اس کے بعد شہزین پروین نے اسلامی ترانہ پیش کیا افتتاحی کلمات پیش کرتے ہوئے محترمہ زہرہ باجی صاحبہ نے پروگرام کی غرض وغایت سے واقف کروایا 

صدارتی خطاب میں مہمان خصوصی محترمہ ساجدہ باجی صاحبہ نے سماج میں پھیل رہی برائیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج سماج تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے اور اس کو بچانے کے لیے امت مسلمہ کی بیٹیاں ہی موثر کردار ادا کر سکتی ہے کیونکہ ہم خیر امت ہے-آپ نے عمل قوم لوط کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ آج بھی اسی طرح کے برے اعمال کالجوں اور یونیورسٹیوں میں ہورہے ہیں اس کے اثرات ہم معاشرے میں دیکھ رہے ہیں-مہم کے ضمن میں خطبہ جمعہ کے موقع سے اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن کے عنوان پر 3 مساجد میں تقاریر ہوئی- خواتین نے اسکولوں اور گھر گھر جا کر فولڈرس تقسیم کیے-نظامت کے فرائض ذکری باجی نے انجام دیئے ثانیہ پروین کی دعا پر اجتماع کا اختتام ہوا ،اس خطاب عام میں تقریبا 300 خواتین وطالبات شریک تھیں-جماعت اسلامی ہند مہکر کی تمام بہنوں نے خطاب عام کو کامیاب بنانے میں انتھک جدوجہد کی۔ 

حکومت چاہے کسی کی بھی بنے ہمیں اپنے وجود کی جنگ خود لڑنی ہوگی!

از۔ذوالقرنین احمد آج مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024 کے نتائج ظاہر ہونے والے ہے ایک طرف مہا وکاس آگھاڑی ہے تو دوسری طرف مہایوتی ہے...